May 12, 2024

Warning: sprintf(): Too few arguments in /www/wwwroot/wdwcenter.com/wp-content/themes/chromenews/lib/breadcrumb-trail/inc/breadcrumbs.php on line 253
Displaced Palestinians wait to receive United Nations Relief and Works Agency (UNRWA) aid, in Rafah, in the southern Gaza Strip. (File photo: Reuters)

جاپانی حکومت نے کہا کہ جاپان اقوامِ متحدہ کے بحران سے متأثرہ فلسطینی پناہ گزینوں کے ادارے اونروا (جو کہ غزہ کے لیے تقریباً تمام امداد کو مربوط کرتا ہے) کے لیے فنڈنگ دوبارہ شروع کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔

جاپان جو کبھی ایجنسی میں چھٹا سب سے بڑا تعاون کار تھا، فنڈنگ روکنے والے ایک درجن سے زیادہ ممالک میں شامل ہو گیا جب اسرائیل نے دعویٰ کیا کہ غزہ میں ایجنسی کے 13,000 میں سے 12 ملازمین سات اکتوبر کو حماس کے مہلک حملے میں ملوث تھے۔

وزیرِ خارجہ یوکو کامیکاوا نے جمعرات کو ٹوکیو میں اونروا چیف فلپ لازارینی سے ملاقات کی تاکہ گورننس اور شفافیت کو مضبوط بنانے کے لیے ایجنسی کے اقدامات پر تبادلۂ خیال کیا جائے۔

وزارتِ خارجہ نے ایک بیان میں کہا، “جاپان اور اونروا نے تصدیق کی ہے کہ وہ جاپان کا تعاون دوبارہ شروع کرنے کے لیے ضروری کوششوں کے بارے میں حتمی رابطہ کاری کو آگے بڑھائیں گے۔”

جاپانی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ فنڈنگ جو جنوری میں معطل کر دی گئی تھی، کی بحالی اپریل کے پہلے نصف میں آنے کی امید تھی۔

فنڈنگ کی اچانک معطلی نے غزہ میں اشد ضروری امداد پہنچانے کی کوششوں کو خطرے سے دوچار کر دیا ہے جہاں اقوامِ متحدہ نے آنے والے قحط سے خبردار کیا ہے۔

اس ماہ آسٹریلیا، کینیڈا، سویڈن اور دیگر نے کہا ہے کہ وہ امداد دوبارہ شروع کر رہے ہیں۔

اونروا کے سربراہ لازارینی نے منگل کو کہا کہ ایجنسی کے پاس کم از کم مئی کے آخر تک کام جاری رکھنے کے لیے کافی فنڈز موجود ہیں۔

وزارت نے کہا، کامیکاوا نے جمعرات کو “فنڈ کی روانی کی شفافیت اور سراغ لگانے کی قابلیت اور اونروا عملے کی غیر جانبداری کو یقینی بنانے کی اہمیت کی نشاندہی کی”۔

اقوامِ متحدہ نے داخلی اور آزادانہ تحقیقات کا آغاز کیا لیکن کہا ہے کہ اسرائیل نے اونروا کے کارکنان کے خلاف دعووں کی حمایت کے لیے اسے کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *